By: ماریہ غوری
تیرے حسن کو فلک کے ستارے سلام کہتے ہیں
تیری سنہری زلفوں کی کو پرندے شام کہتے ہیں
تیری چشم میں ڈوب کر دیکھا ہے دھوپ نے بھی
تیری نلیگی آنکھوں کو سمندر کا جام کہتے ہیں
وہ ملائم تیرے گالوں سے بارش کی بوندوں کا بہنا
شاعر! اس منظر کو صبح کا پیغام کہتے ہیں
تیرے ریشمی ریشمی ہاتھوں سے پنچھیوں کا پھسل جانا
ہم تیرے حسن کو قدرت کا عظیم انعام کہتے ہیں
تیری پلکوں سے ٹوٹ کر گرے گر اک بھی بال
اسی کو خزاں کا اعلان عام کہتے ہیں
وہ نرم نرم کلائیوں میں چوڑیوں کا وزن
اسی مصرعے کے ساتھ غزل کو اختتام کہتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?