By: Fazlul Hasan
غیروں سے حالت میخانہ چھپائے رکھنا
فرض رندوں کا ہے ماحول بنائے رکھنا
تیز طوفان ہے منجھدھار ہے گہرا پا نی
اپنی نیا کو تھپیڑوں سے بچائے ر کھنا
لوٹ کے آؤں تو راہوں میں اندھیرا نہ ملے
میری الفت کے چراغوں کو جلا ئے رکھنا
ہم نے دولت سے بنایا ہے جو چاندی کا محل
لوگ کہتے ہیں کہ نام اس کا سرائے رکھنا
ٹیس اٹھتی ہے تو پھر اشک نکل جاتے ہیں
اتنا آساں نہیں زخموں کو چھپائے رکھنا
دوریاں سایہ دشمن سے ضروری ہیں مگر
فاصلہ اہل کرم سے بھی بنا ئے رکھنا
ہم نے سیکھا ہے مقدر کے فقیروں سے حسن
اپنے جذبات کو سینے میں دبائے رکھنا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?