By: Junaid Deewan
یہ دل سبھی کو اب خفا کرنے میں لگ گیا
وہ تیسرا ہمیں جدا کرنے میں لگ گیا
وہ اپنے زخم کو دوا کرنے میں لگ گئی
میں اپنے زخم کو دوا کرنے میں لگ گیا
اک شام اور چند ستم کچھ نئے سے خط
اک روز حشر یاں بپا کرنے میں لگ گیا
اس نے کہا محبتیں ملتی ہی اب کہاں
سو میں بھی یارو اب دغا کرنے میں لگ گیا
بوسہ تو دور کا ہے سفر تم کو کیا خبر
اک وقت تو پتہ پتا کرنے میں لگ گیا
جس کا ہر ایک تل مجھے پہلے ہی ہے پتا
میں آج اس سے یوں حیا کرنے میں لگ گیا
درویش نے کہا اسے ایسے ملیگا وہ
یہ شخص جانے کیا کیا کرنے میں لگ گیا
دل توڑنا برا ہے کہا کس نے ہے تمہیں
اس کو وہ ٹھیک ہے لگا کرنے میں لگ گیا
غزلیں بھی کب تلک رہیں عورت کی بات بس
میں کچھ تو دوستو نیا کرنے میں لگ گیا
تیرے ہجر سےنکلیں تو جائیں کہاں کو ہم
یہ کام خود کو خود سزا کرنے میں لگ گیا
ہم کو ہی وقت کب ملا کچھ پیار کرنے کو
سارا زمانہ تو وفا کرنے میں لگ گیا
یہ کٹ گیا ہجوم سے اور اب اکیلا ہی
جگنو تو چاند کا دوا کرنے میں لگ گیا
یہ ہے شراب اور دھواں بہتا ہے رگ میں جو
خوں تو عذابِ جاں بڑا کرنے میں لگ گیا
تجھ کو لگا ہے مل گیا وہ شخص ایسے ہی
سامان قیمتی دعا کرنے میں لگ گیا
میں نے قلم اٹھا کے لکھی اک غزل نئی
دیوؔان تو نماز ادا کرنے میں لگ گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?