By: zahida ali
پیار کا انداز ہے الفاظ ہیں نشتر
کیسے کیسے روپ کا بنا ہے یہ بشر
چھٹ چکے ہیں رات کے دھندلکے
اک نئے انداز سے طلوع ہوئی سحر
نیم کے پتے اداس تھے بچھڑا تھا شاید کوئی
کتنی عجیب عجیب تھی وہ دوپہر
پاس تھا تو کوئی پرواہ نہ تھی
دل دھڑکا ایک دم جب گیا کوئی بچھڑ
شام کے اندھیروں میں وہ ڈوب گیا
نکلا تھا جو ڈھونڈنے نوید سحر
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?