By: Riffat Yasmin
وہ عجب میری وفاؤں کا صلہ دیتا رہا
کیوں مجھے پل پل نیۓ دُکھ کی رِدا دیتا رہا
کشتیٔ اُمید پر جاری تھا گو میرا سفر
ڈُٔوبنے کا درس مجھ کو نا خدا دیتا رہا
عین ممکن تھا کہ میں دُکھ کے بھنور میں ڈُوبتی
پر مجھے اندر کا اِنساں حوصلہ دیتا رہا
جانے والے جا چکے تھے بے مکاں کر کے اُسے
ہر گھڑی اِک زخم گھر کا راستہ دیتا رہا
جِس کی خاطر زندگی کی راحتیں تج دیں وہ شخص
مجھ کو نا کردہ گناہوں کی سزا دیتا رہا
جب میں دیوانی تھی اُس کی وہ گریزاں ہی رہا
بعد میں رفعتؔ اگرچہ وہ صدا دیتا رہا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?