By: R.K Jazeb
نہاری کھائی تو
دل میں آیا
بریانی کھانی ضرور ہے
قورمہ اور کڑاھی بھی کھایا
پھر بھی نیت میں
فطور ہے
سب کچھ کھایا پر
سکون ناں پایا
کباب اور روسٹ بھی
سرور ہے
کوفتوں پے ہاتھ مارا
نانوں کا تندور ہے
یہ بھی کھاؤ وہ بھی کھاؤ
پر مٹن مجبور ہے
سب کچھ کھایا تو یاد آیا
چکن تو آنکھوں کا نور ہے
حلیم کی ہے تازگی
اور تکوں کا انبار ہے
چرغہ ہم کو تک رہا ہے
پلاؤ بھی بیقرار ہے
اور بتاؤ کیا ہم کھائیں
پیٹ ہے اب تک سوگوار
میٹھے میں حلوہ اور زردہ
ہم کو بلائے بار بار
کھیر اور کسٹرڈ کا مزہ بھی
چکھ لو میرے یار
پر دوستوں وعدہ کرو
میری بیوی سے اس کھانے
کا ناں ذکر ہو
ورنہ رات کا ناں کھانا ملیگا
سونا پڑے گا بھوکا یار
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?