By: Sahir Ludhianvi
جو لطف مے کشی ہے نگاروں میں آئے گا
یا با شعور بادہ گساروں میں آئے گا
وہ جس کو خلوتوں میں بھی آنے سے عار ہے
آنے پہ آئے گا تو ہزاروں میں آئے گا
ہم نے خزاں کی فصل چمن سے نکال دی
ہم کو مگر پیام بہاروں میں آئے گا
اس دور احتیاج میں جو لوگ جی لئے
ان کا بھی نام شعبدہ کاروں میں آئے گا
جو شخص مر گیا ہے وہ ملنے کبھی کبھی
پچھلے پہر کے سرد ستاروں میں آئے گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?