By: یحیٰ خان یوسف زئی
دل کو کتنا سمجھایا ہے سب مایا ہے
کون کسی کا ہو پایا ہے سب مایا ہے
جب بھی خواب سے باہر آنے کی کوشش کی
نیند کا عالم گہرایا ہے سب مایا ہے
ہم نے اپنی خاطر اک سولی بنوا کر
خود کو اس پر لٹکایا ہے سب مایا ہے
کیا مظہر کی نسبت ہوتی ہے منظر سے
کیا سورج ہے کیا سایا ہے سب مایا ہے
راہ میں بیٹھنے والے لوگوں نے ہی اکثر
ہم کو راہ سے بھٹکایا ہے سب مایا ہے
ہم نے زیست معمہ آخر حل کر ڈالا
سب مایا ہے سب مایا ہے سب مایا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?