By: Shaikh Khalid Zahid
رات جب کسی پہر میں ٹہر جاتی ہے
یا پھر شائر تھک جاتی ہے
چپکے سے مجھے جگا لیتی ہے
اور پہلو میں میرے بیٹھ جاتی ہے
پھر کاندھے پر سر رکھ کر
خاموش، اداسی سے کچھ کہتی جاتی ہے
محوہوکر میں بھی جیسے سنتا رہتا ہوں
اسے دیکھتا رہتا ہوں
جب اسے ٹٹولتا ہوں
کھولی آنکھوں سے دیکھتا ہوں
نمی کاندھے پر بس محسوس ہوتی ہے
سورج کی اوٹ میں چھپ کر
جانے کب وہ چلی جاتی ہے
رات کا دکھ کتنا اچھا ہوتا
ہر آنکھ سے اوجچھل رہتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?