By: Shabbir Nazish
آنکھ میں رَتجگا تو ہے ہی نہیں
ہجر کا تذکرہ تو ہے ہی نہیں
مِل گیا تُو ، مِل گیا سب کچھ
اور کچھ مانگنا تو ہے ہی نہیں
ایک ہی راستہ نجات کا ہے
دوسرا راستہ تو ہے ہی نہیں
عکس مجھ کو دِکھا رہا ہے کون
سامنے آئینہ تو ہے ہی نہیں
معذرت کر نہ بے وفا کہہ کر
مجھے اَب ماننا تو ہے ہی نہیں
یہ مرض عشق کا مرض ہے میاں
اِس مرض کی دوا تو ہے ہی نہیں
آپ اپنوں میں اب نہیں شامل
آپ سے اَب گلہ تو ہے ہی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?