Bazm e Urdu - The urdu poetry app

وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا

By: AzharM

وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا
مجھ کو تڑپا ہی گیا، ایسے لپٹنے آیا

میں نے تنہائی کی برسوں میں بچھائی تھی بساط
وہ اُسے ایک ہی لحظے میں اُلٹنے آیا

ابر تھا، رعد تھی، طوفاں تھا ، نہ کچھ تھی ہلچل
کیا ہوا تھا اسے، بے وجہ چمٹنے آیا

اُس کی قربت کا نشہ وہ تھا کہ بہکا میں بھی
وہ بھی مستی میں تھا سرشار، رپٹنے آیا

لذت وصل کی امید بندھائی پہلے
پھر بساط شب ہجراں کو پلٹنے آیا

وصل کی آگ کی لپٹوں سے جلا پھر اظہر
راکھ اُڑنے جو لگی، راکھ سے اٹنے آیا
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore