By: Sobiya Anmol
سایہ دھیرے دھیرے ڈھل جاتا ہے
وقت بدلتے بدلتے بدل جاتا ہے
کب تک کوئی ٹھوکریں کھاتا ہے
کھا کھا کے ٹھوکر سنبھل جاتا ہے
لوگ چہرے بھی بھول جاتے ہیں
مطلب جب اپنا نکل جاتا ہے
یہ بددُعا ہے ٗ اِس میں آ کے
احاطۂ سینہ و جگر جل جاتا ہے
خالی ہاتھ ہر طرح ہو جاتا ہے بشر
سینے سے نکل کر جب دل جاتا ہے
راہوں سے ہی بھٹک جاتا ہے یہ
جب جب بھی راہِ منزل جاتا ہے
ریزہ ریزہ تو تب ہی ہو جاتا ہے
کسی کی اداؤں سے جب بہل جاتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?