By: Usman Tarar
پتلے ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے ہیں
اور لوگ سڑکوں پہ آئے ہوئے ہیں
کیا بتائیں کیا حالت ہے ہماری
بہت بجلی سے ستائے ہوئے ہیں
رات نماز پڑھنے کو جو اٹھتے نہ تھے
بوڑھے بچے سب جگائے ہوئے ہیں
غزل کی دو لائنیں لکھنے کو
ہم نے جنریٹر چلائے ہوئے ہیں
گھر جانے کو اب جی نہیں کرتا
بل جو بجلی کے آئے ہوئے ہیں
چوری کیے تھے جو ناظم نے یونٹ
بل پہ میرے وہ پائے ہوئے ہیں
عثمان قیامت سے پہلے اک قیامت
یہ واپڈا والے جو لائے ہوئے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?