By: مرید باقر انصاری
تیرا در چھوڑ کے کدھر جائیں
اس سے بہتر ہے ہم ہی مر جائیں
یہ پرندے بھی درس دیتے ہیں
شام ہوتے ہی اپنے گھر جائیں
لوگ ایسے تو کم ہی ملتے ہیں
دل کے آنگن میں جو اتر جائیں
حسن رہتا نہیں ہے ان میں پھر
پھول کانٹوں سے جب بکھر جائیں
آ محبت کی آزمائش میں
جلتے شعلوں سے ہم گزر جائیں
اس کو لکھوں جو شعروں میں باقر
میرے دیوان ہی نکھر جائیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?