By: مسعود محمود خان
کراچی کے حالات پر ایک مجبور شاعر کا رد عمل
رقصِ وحشت ہوا ہے یہاں عام اب
شہرِ دہشت ہے اِس شہر كا نام اب
جشنِ گل کے یہاں کچھ عجب رنگ ہیں
خوں سے جلتے د ئیے ہں سرِ بام اب
پیاس بجھتی ہے یاں خونِ انسان سے
پانی پینے كو ملتا نہیں عام ا ب
امن سوتا ہے اب خوف كی گود میں
موت ہوا زندگی كا نیا نا م اب
وقت نے محترم رہزنوں كو كیا
رہبری رہزنوں كا ہوا كام اب
كارِ مرداں فقط قتل و غارتگری
غسلِ خوں ہے شرافت كا انعام اب
لوگ لاشوں پہ ہی گل سجاتےہیں اب
گورِ تا ریک پھولوں كا انجام اب
دن ہیں تاریک راتیں ہیں تاریك تر
صبح لگنے لگی خلق كو شام اب
روتے رہتے ہیں مسعود حالات پر
اور كرنے كو كوئی نہیں كام اب
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?