Bazm e Urdu - The urdu poetry app

زباں رکھتا ہوں لیکن چپ کھڑا ہوں

By: محسن نقوی

زباں رکھتا ہوں لیکن چپ کھڑا ہوں
میں آوازوں کے بن میں گھر گیا ہوں

مرے گھر کا دریچہ پوچھتا ہے
میں سارا دن کہاں پھرتا رہا ہوں

مجھے میرے سوا سب لوگ سمجھیں
میں اپنے آپ سے کم بولتا ہوں

ستاروں سے حسد کی انتہا ہے
میں قبروں پر چراغاں کر رہا ہوں

سنبھل کر اب ہواؤں سے الجھنا
میں تجھ سے پیشتر بجھنے لگا ہوں

مری قربت سے کیوں خائف ہے دنیا
سمندر ہوں میں خود میں گونجتا ہوں

مجھے کب تک سمیٹے گا وہ محسنؔ
میں اندر سے بہت ٹوٹا ہوا ہوں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore