By: ا ے ایس عارف
گہرائیوں سے اٹھتا ھوا سمندر کا مدوجزر ھے
یہ دل ھے کہ ابر جسمیں بجلیوں کا اثر ھے
کبھی تاریک ھے کبھی خاموش ھے
میر ے دل کی دیواروں پر آسیب کا اثر ھے
دل میں چلی آتیں ھیں یادوں کی باراتیں
میر ے پہلو میں جیسے آندھیوں کا سفر ھے
کوئی تو ھوتا جو خوشی سے بس جاتا
میرا دل ھے کیا ایک سوکھا نگر ھے
یہ دل بھی کیا چیز بنائی رب نے
صحرا میں گومتے بگولوں کا گھر ھے
یہ پنجہ کش ھو پابہ زنجیر ھو
یہ دل دل میں ھی رھے تو بہتر ھے
جو تقدیر میں تھا پا چکے عارف
پھر یہ دل آخر کس بات کا منتظر ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?