By: مرید باقر انصاری
آنکھوں میں کوئ خواب سمونے نہیں دیتا
کیوں اس کا خیال آتا ہے سونے نہیں دیتا
ہر کام میں آ جاتی ہے یاد اس کی ستانے
یوں کام کوئ ڈھنگ سے ہونے نہیں دیتا
بچھڑے تو بہت پیار جتاتا ہے وہ مجھ سے
مل جاۓ تو خود میں مجھے کھونے نہیں دیتا
کھل جاۓ نہ راز اس کی ستم سازی کا سب پر
غزلوں میں مجھے درد پرونے نہیں دیتا
آنکھیں جو بھر آئیں تو ہنسا دیتا ہے مجھ کو
جی بھر کے کبھی مجھ کو وہ رونے نہیں دیتا
دل مانگوں جو واپس تو جواب آتا ہے مجھ کو
میں اپنے کسی کو بھی کھلونے نہیں دیتا
وہ شخص جو باقرؔ مرا بنتا بھی نہیں ہے
کیوں مجھ کو کسی اور کا ہونے نہیں دیتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?