By: #Mehik Yousafzai
دوستوں کے روپ میں بڑے دشمن کو بھی دیکھا
غریب کے جولی میں ہر ستم کوبھی دیکھا
دعوئ تو کیا تھا کہ تجھے درد نہ دونگا
مرحم لگانے والے کے زخم کو بھی دیکھا
تانہ میری تنہائی کا تو بھی دیا تھا
تنہائی کی آگوش میں مرحم کو بھی دیکھا
اپنوں نے دئے زخم تو غیروں سے کیا گلہ
ہر دوست کے ہاتھوں سے ہر ستم کو بھی دیکھا
نہ پیار سے گلہ نہ میرے عشق سے گلہ
دل میں جو بیٹھ گئے اسنے دھڑکن کو بھی دیکھا
الفاظ یہ نہیں یہ میرے دل کے ہے جذبات
غزلوں کے بکھرتے ہوئے آنگن کو بھی دیکھا
جب گر گئی مہک تو زخم یاد نہ رہا
ہاتھوں میں ٹوٹتے ہوئے کنگن کو بھی دیکھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?