By: syed hammad raza naqvi
تیری یاد مے بیٹھے تھے یہ قصہ پرانہ مل گیا
آج دشمن کو میرے گھر کا ٹھکانہ مل گیا
میرے دل کی دسترس مے دستک پیار ہوئی
تیری یادوں کو پھر سے آنا جانا مل گیا
وہ آج دل داغ دار سے شکوہ کرنے بیٹھ گئے
دل کو بھی ان سے بات کرنے کا بہانہ مل گیا
وہ پابند شریت بے نقاب تھا آج
جوانی مے بے قراری کو بچپن کا زمانہ مل گیا
وہ آج شب خواب مے چلے آئے رضا
پھر کیا ہونا تھا مسافر کو آشیانا مل گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?