By: M.ASGHAR MIRPURI
کبھی کبھی دال روٹی کھلاتی ہے ہمسائی
اپنی مست آنکھوں سےپلاتی ہے ہمسائی
اس کی سات شادیاں ناکام ہو چکی ہیں
اسی لیے مجھ سےشرماتی ہے ہمسائی
اس کا چہرہ خربوزے کی طرح کھل اٹھتاہے
جب اپنی ناگن جیسی زلفیں بکھراتی ہےہمسائی
اپنےبل ڈاگ کو باغ میں لے جانےکہ بہانے
کبھی کبھی مجھ سےملنےآ جاتی ہےہمسائی
اور کوئی اس کے حسن سےگھائل ہو یاناہو
مگر میرےدل پہ بجلیاں گراتی ہےہمسائی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?