By: Muhammad Adnan
تیری دیوانگی میں حد سے گزرنے کو جی چاھتا ھے
جس سمت رھے تو خوش ادھر بڑھنے کو جی چاھتا ھے
ویسے تو ملتے ھیں بھتوں سے ھم روز
تم سے جو ملنا ھو تو سنورنے کو جی چاھتا ھے
ویسے تو کتابوں سے لگاو نھیں کچھ خاص
جو کتاب تم چھوؤں اسے پڑنے کو جی چاھتا ھے
ویسے توالفاظ سے کچھ واستھ نھیں ھمارا
پر تیری تعریف میں کچھ لفظ لکھنے کوجی چاھتا ھے
جی تو چاھتا ھے تیرے ساتھ زندگی گزار دو عدنان
تو ھی اگر نہ مل سکے تو پھر مرنے کو جی چاھتا ھے۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?