By: Nasir Ali
سامنے سب کے تیرا آنا مجھے اچھا نہیں لگتا
پھر تیرا پلو کو گھومانا مجھے اچھا نہیں لگتا
مجھے ہے اعتبار تیرا لیکن بھر بھی
یہ نجانے ہے کیا جو مجھے اچھا نہیں لگتا
ہے کس قدر پیار میرے دل میں بتا نہیں سکتا
یہی وجہہ ہے کہ کچھ اور مجھے اچھا نہیں لگتا
میں دید کروں تو تیری ہی کروں کیوں کہ
تیرے بن یہ زمانہ مجھے اچھا نہیں لگتا
گزرے تھے جو تیرے پیار میں وہ لمحے
ایسا وقت اب بھولانا مجھے اچھا نہیں لگتا
تیرے ناز میں اٹھاوں گا یہ وعدہ ہے پر
بات یہ سب کو بتانا مجھے اچھا نہیں لگتا
جو مروں تو ساتھ تیرے جیوں تو تیرے ساتھ
بس اتنا ہی ہے زیادہ مجھے اچھا نہیں لگتا
آج ناصر نے تجھے یاد کیا بہت دن بعد
اب تیرا یوں ستانا مجھے اچھا نہیں لگتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?