By: Majassaf Imran
میرے حصے میں جو غم تھے کیا وہ کم تھے
تو میرا تھا پھر کیوں جام بے خائنانه دے گیا
چشم اشک ریختن ہیں بس تیرے نام کے صاحب
زندگی بھر کی کھا کے قسمیں وہ رسوائی دے گیا
زندگی ٹوٹ کے گِر گئی میرے ہاتھ سے صورت زیبا
ہوش کھوئے تھے وارکرفت میں وہ سَم دے گیا
راس آئی نہ مجھے میری هویت تیرے نام سے
ہوا یوں کے میرا صبر میری آغوش میں دم دے گیا
ہے قلب شُکر گزار تہہ قلب سے اے مُصور تیرا
تو چلتے پھرتے اک شخص کو لاش کی صورت دے گیا
وقت کی جایگزینیاں نہ بدل سکیں میری حالتِ افسردگی
بھولتا ہوں اُسے یاد آتا ہے نفیس جو عنایتِ ستم دے گیا !!
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?