By: kashif imran
یوں ہی کسی سے کسی کو عداوت نہیں ہوتی
اپنوں سے ایسے ہی تو بغاوت نہیں ہوتی
بدن کا اپنے سنوارنے سجانے سے فقط
روح کی میرے دوست نقاوت نہیں ہوتی
دنیا کوجو کی جائے دکھانے کے لئے
بخشش کا ذریعہ تو ایسی عبادت نہیں ہوتی
سبب کوئی نہ کوئی ضرور ہوتا ہے ورنہ
کوئی بھی بات ایسے تو کہاوت نہیں ہوتی
نظر اپنی بھی ضرورتوں پہ رکھ کر جو کی جائے
بے مثل پھر کاشف وہ سخاوت نہیں ہوتی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?