Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ناں ھو کوئی بچپن جدا

By: Shabeeb Hashmi

وہ بچپن تھا چاھت کا ایک نام
وہ بچپن تھا ماں کا حسیں پیغام
وہ بچپن تھا سب کا سنہرا سفر
وہ بچپن تھا ان کی ماؤں کا ہنر

وہ بچپن تھا باپ کی چھاؤں میں
وہ بچپن تھا اپنوں کی بانہوں میں
وہ بچپن تھا مچلتا ھوا اک خواب
وہ بچپن تھا ننھی اداؤں کا گلاب

وہ بچپن تھا دادی کی نرم گود میں
وہ بچپن تھا دادا کی گہری سوچ میں
وہ بچپن تھا لوریوں کا حسیں گیت
وہ بچپن تھا کہانیوں کا سنہرا سنگیت

اس بچپن کی بڑی حسیں یادیں تھیں
وہ خوشبؤ سے بھری ہوئی باتیں تھیں
وہ جگنؤں سے چمکتی ہوئی راتیں تھیں
اس بچپن میں محبت کی سوغاتیں تھیں

اب وہ بچپن دھویں میں ھوا ھے اٹا
وحشتوں کے کئی خانوں میں ھے بٹا
اب بچپن کی بنیادوں میں کیوں خوف ھے
دلوں کو لرزاتی ہوئی کیوں موت ھے

نہ گلی میں چین نہ مدرسے میں سکوں
شہروں میں ہر طرف دھشت گردی کا جنوں
وہ جو بچپن تھا بچوں کا اب کھویا ھوا
ضمیر ہر دھشت گرد کا ھے سویا ھوا

مستقبل تھے جو ہمارے تباہ کر دئیے
ننھے پھول گلستان سے جدا کر دئیے
جو ہاتھ اٹھتے تھے مانگنے کو دعا
خودکش حملوں میں وہ رسوا کر دئیے

دھشت گردی کی یہ کیسی چلی ھے ہوا
چھوٹے بچوں کو دیتے ہیں کس بات کی سزا
اے خدا دکھا دے انہیں سیدھا راستہ
ماں باپ کی گود سے ناں ھو کوئی بچپن جدا
آمین


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore