By: M R Chishti
اے ہواؤ میری تنہائی سے الجھا نہ کرو
تم کسی اور کو یاد آنے سے روکا نہ کرو
کوئی گمنام سا جملہ ہے نظر کا طالب
بن پڑھے آج ہر اک صفحہ کو پلٹا نہ کرو
کون جاگا ہے میرے سینے میں کروٹ لے کر
دھڑکنوں چپ رہو تنہائی سے الجھا نہ کرو
مجھ کو خود بھی نہیں معلوم کدھر جاؤں گا
میں ہوں آوارہ ہوا مجھ پہ بھروسہ نہ کرو
مجھ کو منظور ہیں دنیا کے مصائب سارے
میری آنکھوں سے میرے خواب کو نوچا نہ کرو
عشق گمنام سی راہوں کا مسافر ٹھہرا
تم سر راہ مجھے ہنس کے پکارا نہ کرو
مجھ کو بچپن میں کہا تھا کبھی اک بوڑھے نے
خاک ہو خاک سے زیادہ کی تمنا نہ کرو
منزلیں خود میرے قدموں سے لپٹ جاتی ہیں
میں قلندر ہوں میرا راستہ روکا نہ کرو
وقت نے مجھ کو یہ سکھلا ہی دیا ہے چشتی
"تم سمندر کی رفاقت پہ بھروسہ نہ کرو"
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?