By: Khalid Mahmood
آج پھر اک شہر میں کچھ بے گناہ مارے گئے
پھر لکھا جائے گا قاتل نا معلوم افراد تھے
آج پھر اک بہن کے سر سے ردا چھینی گئی
آج پھر بکھرے ہوئے کچھ تتلیوں کے پر ملے
آج پھر کچھ مہرباں دیکھے گئے ہیں باغ میں
آج پھر کچھ پھول مسلے جائیں گے پاؤں تلے
آج پھر جشنِ آزادی پہ جلے لاکھوں چراغ
آج پھر اپنوں کے ہاتھوں سے بہت سے گھر جلے
آج پھر خالد تمہارے دیس میں آندھی چلی
آج پھر کچھ راہنما کچھ راہنماؤں سے ملے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?