By: Habibullah Khiyal
کچلی ہے جبیں کس نے کشمیر کے گلشن کی
اور کیوں مرے گلشن میں بے وقت خزان آئی
کشمیر کے گلشن میں بے وقت خزان آئی
باغبان نے سجایاتھا گلشن کو گلابوں سے
افسوس کوئی آفت چپکے سے یہاں آئی
کشمیر کے گلشن میں بے وقت خزان آئی
پھولوں نے نہ چوما تھا ہنس کر کبھی شبنم کو
نازک تیری کلیوں سے آواز فغان آئی
کشمیر کے گلشن میں بے وقت خزان آئی
رنگوں سے بھری صبحیں خوشیاں بھری شامیں ہوں
ایسی کوئی ساعت اس گھر میں کہاں آئی
کشمیر کے گلشن میں بے وقت خزان آئی
تتلیوں کی رنگوں سے اٹھکیلیوں کا موسم تھا
خوشبو کی چاہت کیوں موت بن کے یہاں آئی
کشمیر کے گلشن میں بے وقت خزان آئی
خون رنگ حنا بن کر ہاتھوں میں اُتر آیا
پھر شومئی قسمت بھی دھرلے سے یہاں آئی
کشمیر کے گلشن میں بے وقت خزان آئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?