By: Shabeeb Hashmi
پردہ ہٹا جو آنکھ سے کھلتی گئی زمیں
سب لوگ ٹوٹے کتبوں پے ہونے لگے مکیں
پرستش تھی آگ کی اور پتھر کا تھا وجود
بے حس بتوں کے سامنے جھکتی گئی جبیں
مشکل تھی راہ گزر اور مبہم تھا راستہ
پربت کے اس پار کی وادی تھی بڑی حسیں
کچھ اپنا فیصلہ تھا ناں آئیں گے فکر میں
پر الجھے ہوئے خیالوں کی صورت تھی دلنشیں
آتش کدے کی آگ پگھلاتی تھی سوچ کو
شمع کے رقص مں تھی شامل دل افروز روشنی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?