By: imran Gohar
نہ دنیا کی چاہت
نہ خواہش کی آہٹ
نہ حسرت کا کھٹکا
نہ شورِ زمانہ
نہ سائل ہَوا
کوئی بھی یہاں آتا جاتا نہیں
بڑا پُرسکوں ہے یہ دُنیا کا خطہ
ہیاں پر سناٹوں کی محفل سجی ہے
یہاں سوچ ہی مثلِ عالم بنی ہے
تسور میں وہ ہے جو دِکھتا نہیں
جِسے تھامنے والا گرتا نہیں
یہاں غیر کرتا نہیں چاک بینی
یہاں رقص کرتی ہے گوشہ نشینی
سو
میرے حال کا فی الحال
خُلاصہ ہے یہی
دلِ فراق کا پُر زور
تقاضہ ہے یہی
بس اِسی حال میں گُزر جاوں
تمام عُمر
اِس کمرے کے نام کر جاوں
میرا کمرہ ۔۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?