By: Sadaf Ghori
کہ بچپن میں
مرے ہاتھوں سے گرتے ہی
کھلونے ٹوٹ جاتے تھے
مرا بچپن جوانی میں ڈھلا جب سے
نیا اک سلسلہ سا جیسے چل نکلا
کہ پہلے ہاتھوں سے گر کر
کھلونے ٹوٹ جاتے تھے
اور
اب ٹوٹے کھلونے ہاتھ آتے ہیں
امیدیں باندھ لیتی ہوں
امیدیں ٹوٹ جاتی ہیں
مجھے ڈر ہے
کھلونے ٹوٹ جانے سے
امیدیں ٹوٹ جانے سے
نہ ریزہ ریزہ ہو جاؤں
میں اب خود بھی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?