Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ہو تکلف ہی مگر لب پہ کوئی بات تو ہو

By: dr.zahid sheikh

ہو تکلف ہی مگر لب پہ کوئی بات تو ہو
اجنبی بن کے سہی ان سے ملاقات تو ہو

پوچھ لوں آج کوئی دل میں چھپی بات مگر
تیرے ہونٹوں پہ ذرا جنبش اثبات تو ہو

کیسے اس رات کو میں ہجر کی اک رات کہوں
دل میں کچھ درد تو ہو ، آنکھوں مییں برسات تو ہو

منصفانہ ہے کہاں پیسے کی تقسیم یہاں
سب کو تھوڑا ہی ملے اس میں مساوات تو ہو

مل ہی جائے گی کبھی منزل مقصود انھیں
شرط اتنی سی ہے چلنے کی شروعات تو ہو

غیر کو شیریں زباں اپنا بنا لیتے ہیں
ہو کے رہتا ہے اثر گرمئی جزبات تو ہو

بے گناہی کا مری اس کو یقیں آ جائے
کاش منصف مرا کچھ واقف حالات تو ہو

اس کے شعروں میں اتر آئے گا آہنگ غزل
میر و غالب کی طرح خوگر صدمات تو ہو


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore