By: Wajid Ali Wajid
مجھ کو آج کل بہت ستا رہی ہو تم
میرے گماں سے خود کو مٹا رہی ہو تم
ہے کیا جبر میرا اور کیا انس قصور ہے
ناحق مجھ کو کیوں سزا دۓ جارہی ہے تم
نا ہے سایا و پردہ تمہاری بات سے کوئی
کیوں مجھ کو یہ قصے سناۓ جا رہی ہو تم
ہے شوق عجب تم سے جو شوق ہے بے کار
کیوں مجھ کو اپنا شوق بنائے جا رہی ہوں تم
ہر بات ہے تیری جھوٹ کچھ بات سچ نہیں
سچ کے مجھ کو پاٹ پڑھائی جا رہی ہوں تم
قریب آنے کا اب کیا گلہ کرو میں تم سے
زرا پاس آکر دور جاتی جا رہے ہو تم
ہے فرقت کا اک ڈر اب جو یہ ہو رہی ہے
مجھ سے مل کے مجھ سے بچھڑ رہی ہو تم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?