By: Akhlaq Ahmed Khan
ڈگمگائے رہتے ہیں پھسل جاتے ہیں
جو استاد شاگردی سے نکل جاتے ہیں
ٹوٹے پتوں کو ھوا لے اڑتی ھے
کمزور پودوں کو جانور نگل جاتے ہیں
جس شاخ میں ھو پھل وہ جھک جاتی ھے
بے ثمر شجر کٹتے ہیں جل جاتے ہیں
موجیں دریا میں تسلسل سے بہتی ہیں
دانے تسبیح میں سنبھل جاتے ہیں
قبر حشر جب نظروں سے اوجھل ھو
عوض ایمان کے دنیاں پہ بہل جاتے ہیں
حق کو حق جان کر جو انجان رہتے ہیں
وہ دنیاں سے مثل ابو جہل جاتے ہیں
اھل بدر کو فضیلت ھے تمام غزؤں پر
انمول بنتے ہیں جو کر پھل جاتے ہیں
اسکےدینےمیں کب کمی ھے تو اسطرح مانگ کر دیکھ
جسطرح بچے قدموں میں مچل جاتے ہیں
فکر اولاد میں کیوں ھوتے ھو پریشاں اخلاق
جنکا کوئی نہں ھوتا وہ بھی تو پل جاتے ہیں
اصل مقصود تجھ سے دیں کی جھدوطلب ھے
فیض جسکے پہنچ نسل در نسل جاتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?