By: Muhammad Nawaz
اس کا گھر ہے میرے گھر کے سامنے
ملتے ہیں رقیبوں سے نظر کے سامنے
جلا دیا خط جس میں احوال تھا
نظر کے سامنے ،نامہ بر کے سامنے
جلاتے ہیں جی میرا کچھ اس طرح
آ بیٹھتے ہیں ،رہ گزر کے سامنے
مر کے بھی چین نہ لینے دیا
عدو سے گلے ملے قبر کے سامنے
یہ طریقہ بھی تیرا بھا گیا نواز
یار کو کیا جدا نظر کے سامنے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?