By: MARIA RIAZ GHOURI
یہ کیسی منزل
یہ کیسا سفر ہے
نا آج کا پتہ
نا کل کی خبر ہے
چلنا ہے مجھے تنہاہ
نا کوئی ڈگر ہے
دل میرا انجان ہے
لمحوں کا مہمان ہے
گھپ اندھیرہ ہے
چھپا سویرا ہے
دکھائے گا مجھے
چہرہ . . . . .۰
جس پہ آج نقاب
کا پہرہ ہے
خاموشی کے گھونٹ پی لوں گی
زندگی تھوڑی سی جی لوں گی
سایہ نا یہاں شجر کا ملے گا
دل اس عالم میں تنہاہ جلے گا
پھر بھی میں راضی ہوں
اس سفر سے نا باغی ہوں
اس شخص نے کہا تھا
اس سفر کی منزل پہ
میں تجھے ملوں گا
پھر تیرے ساتھ
مرتے دم تک چلوں گا
ہاں مجھے نکلنا ہے اس قافلے پر
رکھنا نہیں کچھ بھی فاصلے پر
میری منزل مجھے ملے گی
اس سفر کی ڈگر مجھے ملے گی
یہ راستا بہت کٹھن ہے
بڑھتے قدم پہ اک شکن ہے
مجھے بتایا ہے ان راستوں نے
یہ تشنگی کی چاہ ہے
یہ دیوانگی کی راہ ہے
ہاں یہ دیوانگی کی راہ ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?