By: آغا نسیم حسین
اے دل
یہ آرزو تھی اس فصل گل میں مرجاؤں،
فضا میں نگہت گل کی طرح بکھر جاؤں۔
تمنا تھی کہ ایسی للکار بن جاؤں،
جو گونج اٹھے تمام شھر میں صبح نوید کی طرح۔
شہر واسیو آج زرا سن لو تم
بے آسرا رہو گے، مرجاؤ گے
موت توہے، جو موت سے نہیں آتی،
زندگی صرف مر مر کر جینے کا نام نہیں۔
زندگی جیو عقاب کی طرح،
جو نظرین جمائے اپنے شکار پر اونچی اڑان بھرتا ہے
سچ تو یہ ہے کہ کچھہ لوگ جیتے ہیں اپنے لیئے
اور بہت کم، لوگوں کا روگ لے کر جیتے ہیں۔
زمیں کا سوگ منانے میں کدھر جاؤں؟
یہاں تو جو بھی ہے فلک مقام اے دل
کورے کاغز پر لکھوں کیا؟ اے دل
نسیم تو نہ بدلا ہے، نہ بدلے گا
کل کیا ہونا ہے نہ تو سمجھے گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?