By: Muhammad Hafeez Javed
گلیوں میں کیسا شور تھا
کیوں بھیڑ سی مقتل میں تھی
کیا وصف اُس شہر میں تھا
کیا بات اُس پاگل میں تھی
ایسا ستم کیا ہو گیا
اک راہ رو تھا کھو گیا
پھر زندگی کی شام تھی
اور شام بھی جنگل میں تھی
خلقت نے آوازے کسے
طعنے دئے، فتوے جڑے
وُہ سخت جان ہنستا رہا
گو خود کشی پل پل میں تھی
اپنی کشید جان سے ہی پیتا رہا
اور بس جیتا رہا
نشہ کہاں بوتل میں تھا
مستی کہاں بوتل میں تھی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?