By: Mobeen
ظلمت شب ہو گی جتنی بھی سینہ سپر
صبح کے اجالے کو کہاں روک پائے گی
اک روشنی کی کرن چیر دے گی اندھیرے کی فصیل
نوید صبح روشن ضرور آئے گی
خاک اڑے گی اونچے اونچے ایوانوں میں
دھول جب غریب کے پاؤں سے اڑ جائے گی
غریب محنت سے بھی محروم روٹی سے بھی
فصل بوئی جائے گی تو کاٹی جائے گی
فلک بوس پہاڑوں پر برف جمی ہو جتنی بھی
دھوپ چمکے گی تو یہ دھرتی سیراب ہو جائے گی
پستی کے مکینوں کے خواب ہمالیہ سے بھی اونچے ہیں
وہ سوچتے ہیں کہ یہ زمیں اک روز چاند ہو جائے گی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?