By: Sadaf Ghori
ملازم لڑکیوں کے کیا مقدر ہیں
گھروں سے صبح کو نکلیں
تو ڈھلتی شام کو
اپنی شکستہ روح و تن کے ساتھ
گھر آئیں
جہاں لاکھوں مصائب منتظر ہوں
ان کا سینہ چھلنی کرنے کو
ملازم لڑکیوں ، بیچاریوں کے
کیا مقدر ہیں
کہ ان کو ایک لمحہ بھی نہیں ملتا
کبھی خلوت میں ٹھنڈی آئیں بھرنےکو
اور اپنے آپ سے اپنے دُکھوں کی باتیں کرنے کو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?