By: farah ejaz
جانے انجانے میں جو بھول ہوئی
اسی پر پیشمانی ہمیں بڑی ہوئی
ہم نے قدم بڑھا تو دئے تھے مگر
راہ میں ہی راہزن سے شنوائی ہوئی
لٹ لٹا کر بھی بہت بچا گئے ہم
یادوں کے خزینے میں نہ کبھی کمی ہوئی
سمجھنے کی کوشش کیجئے نہ حضور
ہم وہ تحریر ہیں جو کبھی تحریر ہی نہیں ہوئی
شور اٹھا تھا جو دل میں ہمارے کبھی
ا سے ہی دبانے میں عمر تمام ہماری ہوئی
قصہ گو ہوں مجھے شاعری سے کیا مطلب
جو بھی لکھا اس کی تک بندی میں شماری ہوئی ۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?