By: Sobia Zaman
میں اپنے چہرے پر کئی حجاب لئے پھرتی ہوں
جو سوال ہیں ہی نہیں ان کے جواب لئے پھرتی ہوں
آنکھ کھلتی ہے تو ادراک مجھے ہوتا ہے
خواب در خواب میں ہی خواب لئے پھرتی ہوں
میں نے کیا کر دیا اور کیا نہیں، مجھے کیا پتا
محتسب ہوں، دوسروں کے حساب لئے پھرتی ہوں
جو حقیقت ہے اگر دیکھوں تو نظر آ جائے
تلخیلیاں طاق میں رکھ کر سراب لئے پھرتی ہوں
میری دنیا، میری خوشیوں کو نظر کس کی لگی
خود مجرم اور منصف، خودمیں اسباب لئےپھرتی ہوں
یہ زمانے کی وفائیں ہیں دم آخر کا دیا
میں سمجھتی تھی ہتھیلی پہ آفتاب لئے پھرتی ہوں
وہ رام رام کر کے گلے ملے تو چبھا پہلو میں خنجر
پتا چلا کہ منافق ہیں جو احباب لئے پھرتی ہوں
میں سچ سے نظریں چرا کر بھی تو جی سکتی ہوں
ناجانے کیوں ثوبیہ غم دنیا کے عذاب لئے پھرتی ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?