Bazm e Urdu - The urdu poetry app

اسی لیے تجھے دیتا ہوں داد نفرت کی

By: Muhammad Mubashir Meo

اسی لیے تجھے دیتا ہوں داد نفرت کی

کہ تو نے عشق سے پر اعتماد نفرت کی

کوئی نہ دل سے کسی کو نکال کر پھینکے

کبھی نہ پوری ہو مولا مراد نفرت کی

کبھی کبھی وہ مجھے پیار اتنا دیتا تھا

کبھی کبھی بہت آتی تھی یاد نفرت کی

گلاب سوکھ گئے ہیں ہوئے ہیں خار ہرے

ہوس نے پیار میں ڈالی ہے کھاد نفرت کی

یہ دوست برسر پیکار ہونے لگ گئے ہیں

تو وجہ بننے لگی ہے فساد نفرت کی

اس ایک شخص کو چاہوں گا تا دم آخر

وہ جس نے مجھ سے محبت کے بعد نفرت کی

نہ کوئی تیر نہ سازش نہ تہمتیں نہ حسد

کسی نے مجھ سے بڑی بے‌ سواد نفرت کی

کہ اس کا درد محبت کے دکھ سے تھوڑا ہے

یہ بات اچھی ہے اس نا مراد نفرت کی

میں اس لیے بھی محبت سے باز آ گیا تھا

کہ اس کے شہر میں ملتی تھی داد نفرت کی


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore