By: Imran uz Zaman
جو نصیب ہے ترا آجکل، کبھی وہ مرا بھی حبیب تھا
وہ بے وفا ہے بے وفا، اس بے وفا کی نہ بات کر
تجھے مجھ سے کیا ہے دل لگی، جو آن کر بیٹھو یہاں
جو معاملہ ہے بیان کر، یوں ادھر ادھر کی نہ بات کر
اس کے گھر کا سفر ہے یہ، ذرا بن سنور کے تو جائیو
اپنے گناہ کی تلافیوں میں، مری مغفرت کی بھی بات کر
توڑ دے مری انا کے بت ، جلادے میری ذات کو
مگر التجا ہے مری فقط، مجھے چھوڑنے کی نہ بات کر
وہ بے وفا ہے تو کیا ہوا، وہ دیوتا ہے مرے لئیے
تو ہے بے وضو، یونہی خوامخواہ، مری دلربا کی نہ بات کرے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?