By: M Usman Jamaie
یوں لگتا ہے
جیسے دل میں آخری درد اترنے کو ہے
جیسے کب کی بیری قسمت
آخری حملہ کرنے کو ہے
یوں لگتا ہے
جیسے لکیریں ہاتھ پہ پھیلی
گلے کا پھندا ہوجائیں گی
جیسے سینے کی تربت میں
آرزوئیں سب سوجائیں گی
یوں لگتا ہے
جیسے تنہائی کا صحرا بُلا رہا ہے
اور وحشت کا کالا جنگل
مجھ کو اپنا بنارہا ہے
یوں لگتا ہے جیسے شام اترنے کو ہے دیواروں پہ
یوں لگتا ہے جیسے رونق مٹنے کو ہے چوراہوں سے
یوں لگتا ہے جیسے آخری بازی لڑکر ہار رہا ہوں
یوں لگتا ہے جیسے اب میں اتر رہا ہوں ان کندھوں سے
جن پر اب تک بار رہا ہوں
یوں لگتا ہے
جانے ایسا کیوں لگتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?