By: m.asghar mirpuri
سانپ کےزہر سےبہت کم لوگ مرتےہیں
اب تو انسان ہی انسانوں کو ڈستے ہیں
ہم زہریلےناگ کی کہاں پرواہ کرتےہیں
آستین میں چھپےسانپوں سےڈرتےہیں
ناگ کےبچےتو سامنےسےوارکرتےہیں
مگرآستین کےسانپ چھپ کر ڈستےہیں
جو لوگ اس طرح کےکام کرتےہیں
وہ کب سچی پاتوں پہ کان دھرتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?