By: Umar Farooq Umar
کسی سے دل لگی میں ہی محبت ہم بھی کر بیٹھے
محبت تو محبت تھی سکوں برباد کر بیٹھے
سزا اتنی کڑی کیوں ہے خطا تو صرف اتنی تھی
نظر اُس نے اٹھائی تو ملا ہم بھی نظربیٹھے
اندھیرے میں بھی جیتے تھے مگر نہ جانے ہم کیوں کر
ضِیاء پانے کی خواہش میں جلا اپنا ہی گھر بیٹھے
کبھی دنیا کی الجھن سے چھڑا دامن اکیلے میں
چھما چھم برسے نَینوں سے کفوں کو کر کے تر بیٹھے
اسے مرضِ محبت ہے کہا آ کر طبیبوں نے
میری حالت جو دیکھی تو پکڑ کر اپنا سر بیٹھے
کبھی ناکام الفت نہ کرے کوئی عمرؔ ورنہ
وہ اپنے آپ دامن میں یقیناََ آ گ بھر بیٹھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?