By: muhammad nawaz
کبھی ہنستے کبھی روتے دسمبر کٹ ہی جاتا ہے
تری یادوں کے بل بوتے دسمبر کٹ ہی جاتا ہے
نئی تنویر لے کر آنیولے وقت کے صدقے
پرانے زخم کو دھوتے دسمبر کٹ ہی جاتا ہے
کبھی جذبوں کی شورش کو آوارہ چھوڑ دیتا ہوں
کبھی کر کر کے سمجھوتے دسمبر کٹ ہی جاتا ہے
گزرتے سال کے لمحوں میں آتے سال کی خاطر
وہی خوس فہمیاں بوتے دسمبر کٹ ہی جاتا ہے
بکھرتی دھند کے آسیب میں خوابوں کے سورج کی
شعائیں سینچتے کھوتے دسمبر کٹ ہی جاتا ہے
کہا کل تتلیوں نے شجر کےبے رنگ پتوں سے
نہ اتنے بے صبر ہوتے دسمبر کٹ ہی جاتا ہے
ٹھٹھرتی شام میں اکثر چمکتی ہیں تری یادیں
جنوں میں کہکشاں بوتے دسمبر کٹ ہی جاتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?