By: R.K Jazeb
نظر میں تم ھو سمائے نظارہ ھو نہیں سکتا
تیری محفل میں بیٹھے ہیں اشارہ ھو نہیں سکتا
میں کیسے مان لوں کہ تو وفاؤں کا بھرم رکھ لے
جو خود ٹوٹا ھو ڈالی سے وہ سہارا ھو نہیں سکتا
تیرے وعدوں پہ ھم رہتے تو کب سے مر گئے ھوتے
سفر میں چھوڑ جائے جو وہ کنارا ھو نہیں سکتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?